NEW DELHI
سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر کے ذریعہ صحافی پریا رمانی کے خلاف دائر فوجداری ہتک عزت کیس میں پیر کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں انہوں نے سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر اور مدعا علیہ پریا رامانی کے آخری دلائل سنے
سابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر نے جمعہ کے روز دہلی کی ایک عدالت کو بتایا کہ صحافی پریا رامانی نے 2018 میٹو تحریک کے دوران ‘میڈیا کی سب سے بڑی شکاری’ جیسے صفتوں کا استعمال کرکے ان کی مذمت کی۔ اکبر نے اپنے وکیل کی مدد سے یہ الزامات اضافی چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے رامانی کے ذریعہ ان کے خلاف دائر ذاتی طور پر ہتک عزت کے مقدمہ کی شکایت پر سماعت کے دوران لگائے۔ اکبر نے 17 اکتوبر 2018 کو مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
رمانی نے اکبر پر لگ بھگ 20 سال قبل 2018 میں جب وہ صحافی تھے تو انہوں نے جنسی بدکاری کا الزام لگایا تھا۔ رمانی نے جنوری سے اکتوبر 1994 تک ‘ایشین ایج’ میں کام کیا۔ سینئر ایڈوکیٹ گیتا لوتھرا ، جو اکبر کی طرف سے پیش ہوئے ، نے کہا کہ یہ الزامات جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی ہیں
یہ بھی پڑھیں:جھارکھنڈ کے وکلاء کے لئے انتظار ختم ،2 فروری سے فیزکل کورٹ کا ہوگا آغاز